ڈونلڈ لو کا کانگریس میں پاکستان سے متعلق بیان سامنے آگیا
امریکی نائب وزیرخارجہ کا کانگریس میں پیشی سے متعلق بیان سامنے آگیا، ڈونلڈ لو نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کو بہت قریب سے جانتا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیرخارجہ ڈونلڈ لو کل کانگریس کمیٹی میں پیش ہوکر بیان دیں گے۔ ڈونلڈ لو کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ پاکستان کے حالات اور سیاسی صورتحال کو بہت قریب سے جانتا ہوں۔ انتخابات میں تشدد اور دھمکیوں کے باوجود عوام کو ووٹ ڈالتے دیکھا۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ انتخابات میں کہاں بےضابطگیاں ہوئیں اور امریکی پالیسی کیا ہونی چاہیے بتانا چاہتا ہوں۔ پاکستانی الیکشن میں بےضابطگیوں پر امریکی محکمہ خارجہ نے واضح بیان جاری کیا۔
امریکی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ اظہاررائے پرغیرضروری پابندی اور جلسے جلوسوں پر پابندی کی نشاندہی کی گئی۔ امریکا کی جانب سے انتخابات میں تشدد اور انسانی حقوق پر پابندیوں کی مذمت کی گئی
انھوں نے بتایا کہ میڈیا ورکرز پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن کی بندش کی مذمت کی گئی۔ امریکا کی جانب سے انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ انتخابات میں مداخلت یا دھوکا دہی کے دعوؤں کی چھان بین ہونی چاہیے۔ انتخابات میں جو کچھ ہوا اور پاکستان میں جو حالات ہیں اس پرفکرمند ہیں۔
انتخابات سے پہلے پولیس، سیاستدانوں اور سیاسی اجتماعات پر حملے ہوتے رہے۔ پارٹی کارکنان نے صحافیوں خصوصاً خواتین صحافیوں کو ہراساں کیا۔ سیاسی رہنما، مخصوص امیدواروں اور پارٹیوں کو رجسٹر کرانے سے قاصر رہے۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ مقامی مانیٹرنگ کے ادارے نے بتایا کہ انھیں آدھے سے زائد حلقوں کی مانیٹرنگ سے روکا گیا۔عدالتی ہدایت کے باوجود ملک بھر میں 8 فروری کو انٹرنیٹ سروس بند رکھی گئی۔ 8 فروری کو موبائل ڈیٹا سروسز اور پیغام رسانی کی ایپلی کیشنز بھی بند رہیں۔
انھوں نے کہا کہ دھمکیوں اور تشدد کے باوجود 6 کروڑ پاکستانیوں کا ووٹ ڈالنا مثبت پہلو تھا۔ ووٹرز نے 2018 کے مقابلے میں 50 فیصد سے زائد خواتین کو منتخب کیا۔
مذہبی اور نسلی اقلیتی گروہوں کے ارکان اور نوجوانوں نے بھی انتخابات میں حصہ لیا۔ 3 مختلف سیاسی جماعتیں اب پاکستان کی قیادت کررہی ہیں۔ آزاد مبصرین نے بےضابطگیوں کی نشاندہی کی تاہم انتخابات کو مسابقتی قرار دیا۔ آزادمبصرین نے نتائج کی تیاریوں میں بےضابطگیوں کی نشاندہی کی۔
امریکی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکی پالیسی آگے بڑھ رہی ہے، پاکستان امریکا کا اہم پارٹنر ہے۔ پاکستان کے جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا امریکی پالیسی میں شامل ہے۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ امریکا پاکستان میں مذہبی آزادی اور انسانی حقوق کا احترام دیکھنا چاہتا ہے۔ امریکا پاکستان کی جانب سے دہشت گردی سے نمٹنے میں مکمل تعاون کرتا ہے۔ امریکا پاکستان کی اقتصادیات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا 76 سالوں سے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کررہا ہے۔ امریکا منگلا اور تربیلا ڈیم کی اپ گریڈیشن میں مالی تعاون کررہا ہے۔
سیلاب متاثرین کیساتھ امریکا پاکستان کو مسلسل مالی امداد فراہم کررہا ہے۔ پاکستان کو ایک دہائی سے قرضوں کے بڑھتے چیلنجز کا سامنا ہے.
ڈونلڈ لو نے کہا کہ رواں سال حکومتی محصولات کا 70 فیصد قرض اور سود کی ادائیگی میں خرچ ہوگا۔ پاکستان کو پرائیویٹ سیکٹرمیں سرمایہ کاری اور معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/kRw7g4B
No comments