’جلد ہی یورپی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ہیں‘
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ کئی یورپی ممالک جلد ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والے ہیں۔
جوزپ بوریل نے ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی اجلاس کے موقع پر کہا ہے کہ کئی یورپی رکن ممالک سے مئی کے آخر تک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی توقع ہے۔
حال ہی میں اسپین، آئرلینڈ، مالٹا اور سلووینا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر اسرائیل سیخ پا ہو گیا۔
نیتن یاہو حکومت نے ان یورپی ممالک سے سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے دہشتگردی کی معاونت کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
قاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے آئرلینڈ کے وزیر خارجہ اور دفاع مائیکل مارٹن نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے اپنے ملک کے موقف کا اعادہ کیا ہے تاہم اس میں اہم چیلنجز موجود ہیں۔
انہوں نے مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ "اور بھی لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ یہ تسلیم کیا جائے اور وہ سالوں سے تاخیر، تاخیر، تاخیر کی کوشش کر رہے ہیں، اور ہماری حکومت نے شروع میں کہا تھا کہ ہم تسلیم کرنے پر غور کریں گے ہم تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں اور ہم نے کہا کہ ہم ایسا کریں گے جب ہمیں لگے کہ بہترین وقت آگیا ہے۔
1988 سے اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 139 نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے۔
امریکا کی جانب سے فلسطین کی اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کر دیا گیا، سیکیورٹی کونسل کے 12 رکن ممالک نے فلسطین کومستقل رکنیت دینے کی حمایت کی تھی۔
سیکیورٹی کونسل ارکان کی اکثریت کی حمایت کے باوجود قرارداد پاس نہ ہوسکی، امریکا کے ویٹو کے بعد فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے امریکا کا اسرائیل کی حمایت میں چوتھی بار ویٹو کا استعمال کیا گیا، فلسطین کو 2012 سے اقوام متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ حاصل ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/D18Oxq7
No comments