مشہور سپراسٹور کے ملازمین کا سامان چوری کے شبے میں گاہک پر تشدد
برطانیہ کے مشہور سپراسٹور سینسبری کے عملے نے مبینہ طور پر سامان چرانے والے ایک شخص کو شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کے معروف سپراسٹور سینسبری کے عملے نے ایک مشتبہ چور کی خوب درگت بنائی، ملازمین اسے گھیسٹے ہوئے پچھلے کمرے میں لے گئے اور لاتوں سے خوب مارا کہ وہ شخص فرش پر گرپڑا۔
مائل اینڈ روڈ، ٹاور ہیملیٹ، لندن میں واقع برانچ میں پیش آنے والے اس واقعے کو وہاں موجود ایک گاہک نے فلم بند کرلیا۔
ویڈیو میں عملے کے ایک رکن کو مبینہ طور پر چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے جبکہ چار میں سے تین ملازمین اس شخص کو اس کی جیکٹ کے کالر سے پکڑ کر اسٹور روم میں کھینچتے ہوئے لے جارہے ہیں۔
وہ شخص ملازمین سے کہہ رہا ہے کہ ’مجھے افسوس ہے‘، اس کے بعد عملے کو اس آدمی کو کئی بار لات مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ وہ فرش پر گرا ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے (11 مئی) ہفتے کی شام کو ہونے والے حملے کی فلم بندی کرنے والے صارف نے میل آن لائن کو بتایا کہ اس چور کو اس بری طرح مارنا ضروری نہیں تھا۔
مذکورہ صارف نے کہا کہ سپراسٹور میں چوری کرنے کا عمل کافی مکروہ تھا لیکن اس نے دکان کے کارکنوں پر تشدد نہیں کیا تھا۔ اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے بجائے آسانی سے روکا اور حراست میں لیا جا سکتا تھا۔
سینسبری کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی ’فوری تحقیقات‘ کر رہے ہیں۔ اکتوبر میں دفتر برائے قومی شماریات نے انکشاف کیا تھا کہ 12 ماہ کے دوران جون تک شاپ لفٹنگ میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/HgPhYRG
No comments