جزیرے میں ہزاروں سیاحوں کے داخلے پر پابندی ، وجہ سامنے آگئی
روم : سفید وِلاز، خوب صورت ساحلی پٹی اور بڑے ہوٹلوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور اٹلی کے جزیرے پر داخلہ بند کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی میں مشہور ترین آٹھ جزیروں میں کیپری نامی ایک جزیرے میں سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے کیپری جزیرے کے میئر پاؤلو فالکو کا کہنا ہے کہ کیپری کے آس پاس کے علاقوں میں پانی کی ترسیل میں مسائل کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کیپری جزیرے کے میئر پاؤلو فالکو کا کہنا ہے کہ نیپلس اور جنوبی اٹلی کے علاقے سورینٹو سے آنے والی کشتیوں واپس لوٹ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی سپلائی کے بغیر جزیرے میں آنے والے ’ہزاروں سیاحوں‘ کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ناممکن ہے۔
اس کے علاوہ صحت و صفائی کی صورت حال بھی کافی خراب ہے، ہم نے ان مسائل سے نمٹنے کے لیے کچھ اقدامات اٹھائے ہیں اور ایک کرائسز یونٹبھی قائم کیا گیا ہے۔
دوسری جانب کیپری کے میئر کا کہنا ہے کہ اس وقت ’حقیقی ایمرجنسی‘ کی کیفیت ہے اور جزیرے میں صرف پہلے کھڑا پانی موجود ہے اور اب اکثر ٹینک خالی ہو رہے ہیں۔
روزانہ کی بنیاد پر اس جزیرے میں ہزاروں افراد کی آمد سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت مقامی افراد گھر کے استعمال کے لیے صرف 25 لیٹر پانی سپلائی ٹینکر سے لے پا رہے ہیں۔
مذکورہ جزیرے کے مستقل رہائشیوں کی تعداد لگ بھگ 13 ہزار کے قریب ہے لیکن روزانہ کی بنیاد پر اس جزیرے میں سیر و تفریح کے لیے ہزاروں افراد آتے ہیں جنہیں فی الحال آنے سے روک دیا گیا ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/TQSIt5n
No comments