مودی سرکار کے مظالم سے تنگ مسلمان درزی نے موت کو گلے لگالیا
لکھنؤ : مودی حکومت کی جانب سے بھارت کی کئی ریاستوں میں مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور عبادت گاہوں کو منہدم کرنے کا سلسلہ جاری ہے، لکھنؤ میں ایک مسلم درزی نے اپنا گھر گرنے کے بعد دلبرداشتہ ہوکر خود کشی کرلی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق لکھنؤ کے اکبر نگر میں ہونے والی کارروائی میں مسلمان درزی عبدالعزیز کا مکان منہدم کردیا گیا تھا جس کے چند دن بعد اس نے موت کو گلے لگالیا۔
انتظامیہ نے عبدالعزیز کی سلائی مشین بھی ضبط کرلی تھی، عزیز کے پسماندگان میں بیوی اور چھ ماہ کی بیٹی شامل ہیں۔
گزشتہ سال 13 اکتوبر کو لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اکبر نگر میں انہدامی کارروائی کا حکم جاری کیا تھا، یہاں زیادہ تر غریب اور متوسط طبقے کی مسلمان برادری رہائش پزیر ہے۔
دسمبر 2023ء سے اکبر نگر میں حکومت کی انہدامی کارروائیاں جاری ہیں جس کے تحت زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کے مکانات پر بلڈوزر چلایا جارہا ہے، جس میں اب تک 15 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔
اس کارروائی میں مسلمان درزی عزیز کے گھر کو بھی گرا دیا گیا تھا جس کے بعد عزیز اور اس کی فیملی ٹینٹ میں رہنے پر مجبور ہوگئی۔
عزیز نے اپنی فیملی کو سہارا دینے کیلئے درزی کا پیشہ اختیار کیا لیکن 20 جولائی کو حکام نے اس کی سلائی مشین بھی ضبط کرلی۔ اس نے 800 روپے بطور رشوت دے کر اپنی سلائی مشین حاصل کی، اس واقعہ کے چند دنوں بعد عزیز نے حالات سے دلبرداشہ ہوکر خودکشی کرلی۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/JEdMZtT
No comments