ایرانی پارلیمنٹ کا تاریخی فیصلہ
ایرانی پارلیمنٹ نے 2001 کے بعد پہلی مرتبہ کسی صدر کی پوری کابینہ کی منظوری دے دی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ نے صدر مسعود پیزشکیان کے تمام 19 وزراء کی منظوری دے دی ہے۔ دو دہائیوں سے زائد عرصے میں پہلی بار کوئی رہنما اپنے تمام عہدیداروں کو باڈی کے ذریعے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔
کئی دنوں کی بحث کے بعد بدھ کو کابینہ نے منظوری دی جو اتفاق رائے پر صدر کی توجہ کی عکاسی کرتی ہے۔
وزراء کی پارلیمنٹ کی منظوری کوئی رسمی بات نہیں ہے۔ 2021 میں ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ابراہیم رئیسی کی طرف سے تجویز کردہ ایک وزیر تجربہ کی کمی کی وجہ سے اعتماد کا ووٹ کھو بیٹھا تھا۔
پیزشکیان نے بدھ کے روز کابینہ کو اعتماد کا ووٹ دینے کے لیے موجود 285 اراکین پارلیمنٹ سے اپنی تقریر میں کہا کہ ہماری نجات کا راستہ اتحاد اور یکجہتی ہے۔
روئٹرز کے مطابق مسعود پزشکیان نے ایک حقیقی خارجہ پالیسی اور اندرون ملک جبر کو کم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے رواں ماہ کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، انھیں نسبتاً اعتدال پسند سمجھا جاتا ہے، وہ ایک ایسے وقت میں صدارت کا عہدہ سنبھال رہے ہیں جب غزہ میں اسرائیل-حماس تنازعے اور لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ساتھ اسرائیلی چپقلش پر مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے۔
پیزشکیان کو 53.3 فی صد اور سعید جلیلی کو 44.3 فی صد ووٹ پڑے، 28 جون کو انتخابات میں کوئی بھی امیدوار مطلوبہ 50 فی صد ووٹ حاصل نہیں کر سکا تھا، اور 40 فی صد ووٹروں کا ٹرن آؤٹ تاریخی طور پر کم رہا تھا، جس کے بعد رن آف مقابلہ کیا گیا۔ جس میں الیکشن کمیشن نے جلیلی کے 13.5 ملین ووٹوں کے مقابل پیزشکیان کو 16.3 ملین ووٹوں کے ساتھ فاتح قرار دے دیا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/N3CFYKo
No comments