بنگلا دیشی صدر نے جسٹس رفعت حسین کو نیا چیف جسٹس مقرر کردیا
ڈھاکا: بنگلا دیشی صدر شہاب الدین نے جسٹس رفعت حسین کو نیا چیف جسٹس مقرر کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق طلبہ کے الٹی میٹم کے بعد بنگلا دیش کے چیف جسٹس عبید الحسن مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد صدر شہاب الدین نے جسٹس رفعت حسین کو نیا چیف جسٹس مقرر کیا ہے۔
سیکریٹری قانون غلام سرور کا کہنا ہے کہ جسٹس رفعت حسین وک پہلے اپیلیٹ ڈویژن کا جج تعینات کیا گایا اس کے بعد چیف جسٹس مقرر کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں حسینہ واجد کے حامی سمجھے جانے والے مزید پانچ ججز بھی مستعفی ہوگئے، بنگلا دیشی سپریم کورٹ کے اپیلیٹ ڈویژن کے پانچ ججوں نےاپنے استعفے وزارت قانون کے ذریعے صدر شہاب الدین کو بھجوا دیے، مستعفی ججوں میں جسٹس عنایت الرحیم۔ جسٹس جہانگیر حسین، جسٹس ابوظفر صدیقی، جسٹس شاہینور اسلام اورجسٹس کاشفہ حسین شامل ہیں۔
طلبہ تحریک کی جانب سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو آج ایک بجے تک مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دیا تھا، آج صبح مظاہرین کی بڑی تعداد نے سپریم کورٹ کے احاطے میں جمع ہو کر احتجاج کیا، جس میں طلبہ اور وکلا کی بڑی تعداد شامل تھی۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے فاشسٹ سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر چیف جسٹس مستعفی نہیں ہوئے تو ان کی رہائش گاہوں کا محاصرہ کر لیں گے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو شدید عوامی احتجاج کے بعد بنگلادیش میں حسینہ واجد کے 15 سالہ اقتدار کا خاتمہ ہو گیا ہے، فوج کی جانب سے ان سے استعفیٰ لیے جانے کے بعد وہ اپنی بہن کے ہمراہ فوجی ہیلی کاپٹر میں ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہو گئی تھیں۔
بنگلادیشی صدر کو شدید عوامی مطالبے پر پالیمنٹ کو بھی تحلیل کرنا پڑا، جس سے فوج کے قبضے کی قیاس آرائیوں نے دم توڑا، طلبہ تحریک کے مطالبے ہی پر نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو بنگلادیش کی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/7HmilAQ
No comments