کینیڈا میں کام کرنے والے غیرملکیوں کیلیے برُی خبر
کام کی غرض سے کینیڈا جانے والوں کے لیے برُی خبر ہے کہ حکومت نے عارضی طور پر آنے والے غیرملکی کارکنوں کی تعداد میں کمی کا منصوبہ بنایا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق کینیڈا عارضی غیرملکی کارکنوں کی تعداد میں دسیوں ہزار کی کمی کر رہا ہے کیونکہ ملک میں عارضی رہائیشیوں کی تعداد بڑھ چکی ہے۔
کینیڈا نے جزوقتی غیرملکیوں کو لانے کے لیے 2022 میں ایک پروگرام بنایا تھا جس کے تحت کچھ وقت کے لیے بیرون ملک سے کارکنوں کو بُلا کر ورکرز کی کمی کو دور کیا جائے۔
عارضی غیر ملکی کارکن پروگرام غیر کینیڈینوں کو مختصر مدت کی بنیاد پر کام کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا تھا۔ اس منصوبے سے مزدوروں کی کمی نہ صرف پوری ہوئی بلکہ یہ ڈرامائی طور پر بڑھی ہے جس سے اجرتوں کو دبانے اور کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات بڑھ گئے۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان کی کابینہ مستقل رہائشی سلسلے میں کمی پر بھی غور کر رہی ہے۔ ٹروڈو اگلے سال متوقع انتخابات سے قبل انتخابات میں پیچھے رہ گئے ہیں کیونکہ کینیڈینوں کے بڑھتے ہوئے حصہ کا کہنا ہے کہ کینیڈا بہت زیادہ تارکین وطن کو لا رہا ہے۔
ٹروڈو نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ ہم مختلف اسٹریمز کو دیکھ رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھتے ہیں کینیڈا ایک ایسی جگہ بنے جہاں امیگریشن کے مسائل کم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس موسم خزاں میں امیگریشن کی سطح پر ایک وسیع منصوبہ پیش کرے گی۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/yUnzrKR
No comments