’مرغی اور بطخ‘ بچوں کو تعلیم دینے کلاس روم میں پہنچ گئے
سِنڈریلیٹا : رومانیہ کے مڈل اسکول میں مرغی اور بطخ کی مدد سے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کا ایک جدید طریقہ اختیار کیا گیا جسے بہت پذیرائی مل رہی ہے۔
اس طریقہ تعلیم کا مقصد بچوں میں جانوروں کیلئے ہمدردی کو فروغ دینا، تعلیم کے حصول کو بہتر بنانا اور اسکولوں میں بدمعاشی (بُلنگ) کا خاتمہ کرنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں رومانیہ کی ایک ویٹرنری ڈاکٹر اوانا ویسلیو اپنے خاص ’معاونین‘ کے ساتھ سندریلیٹا کے ایک دیہی اسکول پہنچیں، ان کے معاونین میں ایک مرغی جس کا نام ’روڈیکا‘ اور ایک بطخ جسے ’ببلز‘ کہا جاتا ہے شامل تھے۔
یہ دونوں جانور پانچویں کلاس میں رکھی ڈیسکوں کے درمیان چلتے ہوئے بچوں کے قریب پہنچے، ان دونوں خوبصورت جانوروں کو اپنے درمیان دیکھ کر بچوں کے چہرے کِھل اٹھے اور وہ ان کے ساتھ کھیلنے لگے۔
واضح رہے کہ رومانیہ میں اس سال جنوبی ایلپو کاؤنٹی کے تقریباً 20 اسکولوں میں پانچویں اور چھٹی کلاس کے بچوں کے لیے ایک نئے نصاب کے طور پر جانوروں کے بارے میں آگاہی پروگرام متعارف کروایا گیا ہے۔
اس حوالے سے بچوں کو جانوروں کی پناہ گاہوں اور شیلٹرز کا دورہ بھی کروایا جاتا ہے، اس کے علاوہ کلاس روم میں بھی بچوں کو معذور جانوروں سے ملایا جاتا ہے، جیسے کہ ایک ٹانگ سے محروم کتا اور ایک آنکھ والی بلی وغیرہ۔ کیونکہ اس طرح کے تجربات بچوں میں ہمدردی کا احساس پیدا کرتے ہیں۔
ایلپو کاؤنٹی کے اینیمل پروٹیکشن ایڈوائزر رالوکا بالینو نے رائٹرز کو بتایا کہ ہمیں امید ہے کہ اس عمل سے بچے انسانوں کے ساتھ بھی زیادہ ہمدرد بنیں گے۔
ایک رپورٹ کے مطابق رومانیہ میں تعلیمی شعبے پر سرمایہ کاری یورپ کے امیر ممالک یا امریکہ کے مقابلے میں بہت کم ہے اور بچوں کے اسکول چھوڑنے کی شرح یورپی یونین کے 27 ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/UuqpiTI
No comments