بھارتی ہائی کورٹ نے مزید ہزاروں مسلمانوں کے سروں سے چھت چھیننے کا حکم جاری کر دیا
ڈیرہ دون: بھارت کی اترکھنڈ ہائی کورٹ نے ہزاروں مسلمانوں کے سروں سے چھت چھیننے کا حکم جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اترکھنڈ کی ہائی کورٹ نے مسلمان آبادی والے علاقوں میں ساڑے 4 ہزار سے زائد گھروں پر بِلڈوزر چلانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
عدالت میں مسلمانوں پر سرکاری زمین پر قبضے کا الزام لگا کر گھر گرانے کی درخواست کی گئی تھی، جس پر عدالت نے مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔
مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر میں مزید فوج تعینات کرنے کا اعلان
یک طرفہ عدالتی فیصلے کے خلاف اترکھنڈ کے مختلف شہروں میں مسلمان سراپا احتجاج بن گئے ہیں، تاہم سپریم کورٹ آج (جمعرات) کو اترکھنڈ ہائی کورٹ کے ہلدوانی میں ریلوے کی 29 ایکڑ اراضی کو خالی کرنے کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی سماعت کرے گا۔
Women in #Haldwani Uttarakhand gathered to peacefully protest the HC’s order to demolish 4500+ homes, mostly belonging to Muslims on the pretext of “removing encroachments on railway land”.
The move will will displace more than 50 thousand population leaving them homeless! pic.twitter.com/8HoX8KlwLp— Ghazala Ahmad (@ghazalaahmad5) January 2, 2023
متعدد متاثرہ رہائشیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس دستاویزات موجود ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ انھوں نے مکانات خریدے تھے، لیکن دوسری طرف مودی سرکار کی جانب سے ریاست اتر کھنڈ کے شہر ہلدوانی میں مسلمانوں کو بے گھر کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔
More than 4,000 families are facing eviction from railway land in Haldwani’s Banbhoolpura area after an Uttarakhand High Court order passed in December 2022 directed the removal of encroachments. Those facing eviction have been living on the land for many decades.#WewantJustice pic.twitter.com/XykKsQ24aU
— Mohd Ibad (@ibadraza2019) January 4, 2023
بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ علاقے میں مکانات کے علاوہ تقریباً نصف خاندان زمین بھی لیز پر لینے کا دعویٰ رکھتے ہیں، یہاں تک کہ اس علاقے میں 4 سرکاری اسکول، 11 پرائیویٹ اسکول، ایک بینک، 2 اوور ہیڈ واٹر ٹینک، 10 مساجد، اور 4 مندر، اور بہت ساری دکانیں کئی دہائیوں میں تعمیر کیے گئے ہیں۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/WYqZdHa
No comments