Breaking News

امریکی منصوبہ بے نقاب، یوکرین جنگ کی خفیہ دستاویزات لیک

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں امریکی منصوبے سے متعلق خفیہ فوجی دستاویزات لیک ہوگئیں، مذکورہ دستاویزات سوشل میڈیا پر افشا کی گئیں۔

یوکرین میں امریکا اور نیٹو کی جنگ کے حوالے سے تیاریوں سے متعلق دستاویزات سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے بعد امریکی محکمہ دفاع میں خطرے کی گھنٹیاں بج گئی ہیں۔

بھاری تعداد میں یہ دستاویزات سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم پر گزشتہ ہفتے لیک ہوئی تھیں اور ان پر ٹاپ سیکریٹ (انتہائی حساس) لکھا ہے۔

ان میں مبینہ طورپر ایسے چارٹس اور تفصیلات شامل ہیں، جن میں ہتھیاروں کی ترسیل، بٹالینز کی تعداد اور دیگر حساس معلومات موجود ہیں۔

ان خفیہ دستاویزات میں یوکرین کو روس کے خلاف جارحانہ مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرنے سے متعلق امریکہ اور نیٹو کے منصوبوں کی تفصیلات درج ہیں، اس حوالے سے امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ وہ سکیورٹی معاملات میں مبینہ خامیوں کے تعین کے لیے تحقیقات کررہا ہے۔

ڈپٹی پریس سیکرٹری سابرینا سنگھ نے کہا کہ ہم سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری کردہ ان رپورٹوں سے آگاہ ہیں اور محکمہ اس معاملے کا جائزہ لے رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تفصیلات موسم بہار کے دوران روسی فوج کے خلاف یوکرین کے عسکری حملوں سے متعلق ہیں۔ یہ دستاویزات تقریباً پانچ ہفتے پرانی ہیں اور ان میں سے تازہ ترین دستاویز میں یکم مارچ کا حوالہ موجود ہے۔

اخبار کے مطابق ایک دستاویز میں یوکرین کی 12 جنگی بریگیڈز کا تربیتی پروگرام تک موجود ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ ان میں سے نو کی تربیت امریکہ اور نیٹو کی فورسز نے کی۔ اسی دستاویز میں 250 ٹینکوں اور 350 سے زائد میکینائزڈ گاڑیوں کی ضرورت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان دستاویزات میں یوکرینی فوجی کنٹرول کے تحت گولہ بارود پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔ ان میں امریکی ساختہ آرٹلری راکٹ سسٹم یا ایچ آئی ایم اے آر ایس پر آنے والے اخراجات بھی شامل ہیں۔ یہ امریکی آرٹلری راکٹ سسٹم یوکرین میں روسی فوج کے خلاف انتہائی مؤثر ثابت ہوا ہے۔

رپورٹ میں ایسے فوجی تجزیہ کاروں کے تجزیے بھی شامل ہیں، جنہوں نے متنبہ کیا ہے کہ بعض دستاویزات کو روس گمراہ کن اطلاعات پھیلانے کی اپنی مہم میں استعمال کرنے کی خاطر ممکنہ طور پر تبدیل بھی کرسکتا ہے۔



from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/NAombj1

No comments