ٹائٹن ابدوز حادثے کے 15 دن بعد اوشن گیٹ کمپنی کا اہم اعلان
سمندر میں تباہ ہونے والی آبدوز ٹائٹن حادثے کے 15 دن بعد آبدوز کی کمپنی اوشن گیٹ سبمر سیبل نے اپنے تمام کمرشل اور تحقیقی آپریشن روکنے کا اعلان کیا ہے۔
ٹائٹن آبدوز جو گزشتہ ماہ 18 جون کو 5 افراد کو لے کر بحر اوقیانوس میں 1912 میں ڈوبنے والے ٹائٹینک جہاز کا ملبہ دکھانے کے لیے سمندر میں اتری تھی لیکن پھر سطح سمندر پر نہ ابھر سکی اور تمام جانیں ضائع ہوگئیں۔ اس حادثے میں دو پاکستانی بھی جاں بحق ہوئے جب کہ اس حادثے کی گونج دنیا بھر میں سنی گئی۔
اب اس حادثے کے 15 روز بعد ٹائنٹن آبدوز کمپنی اوشن گیٹ نے اہم اعلان کیا ہے اور اپنی تمام کمرشل وتحقیقی آپریشن روک دیے ہیں۔
اوشن گیٹ کی جانب سے اس حوالے سے جاری مختصر پیغام میں کہا گیا ہے کہ وہ اب لوگوں کو ٹائیٹینک یا کہیں اور نہیں بھیجے گی۔
دوسری جانب کمپنی کی ویب سائٹ پر اب بھی مہمات کی نمایاں ریلیز کے ساتھ ساتھ ٹائی ٹینک کے ملبے کے دورے سمیت دیگر مہم کی پیش کشوں کی تفصیل بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ 2009 میں قائم کی گئی کمپنی اوشن گیٹ لوگوں کو اپنی آبدوزوں کے ذریعے زیرِآب مقامات اور غرقاب جہازوں کے دوروں پر لے جاتی تھی۔
گزشتہ ماہ 18 جون کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلیے سمندر کی تہہ میں جانے کے سفر کے دوران آبدوز ’ٹائٹن‘ پھٹ گئی تھی۔ جس کے نتیجے میں میں آبدوز میں سوار تمام 5 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس میں کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹن رش بھی شامل تھے جب کہ حادثے میں دو پاکستانی شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔
کمپنی نے سمندر کی سطح سے تقریباً 12,500 فٹ نیچے ٹائی ٹینک کی 111 سال پرانی باقیات کے لیے ٹائٹن آبدوز پر فی کس ڈھائی لاکھ ڈالر وصول کیے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/KY97aRW
No comments