Breaking News

بیلجیم کی عدالت نے 2016 کے برسلز حملے میں ملوث 6 ملزمان کو مجرم قرار دے دیا

برسلز: طویل مقدمے کے بعد برسلز دہشتگرد حملے میں ملوث 6 ملزمان کو مجرم قرار دے دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برسلز کی ایک عدالت نے مارچ 2016 میں شہر کے ایئرپورٹ اور ایک میٹرو اسٹیشن پر خودکش بم حملوں کے 7 سال بعد چھ افراد کو دہشت گردانہ قتل کا مجرم قرار دے دیا ہے، جب کہ مقدمے میں نامزد 2 افراد کو بری کر دیا گیا۔

ایک طویل مقدمے کی سماعت اور جیوری کے 19 دن کے غور و خوض کے بعد برسلز کی عدالت نے ملزمان کو مجرم قرار دیا، مقدمے میں شامل کئی افراد کو پہلے ہی کئی ماہ قبل پیرس دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کا مجرم بھی قرار دیا جا چکا ہے۔

سزا پانے والوں میں پیرس حملوں کا مرکزی ملزم بھی شامل ہے، 33 سالہ صلاح عبدالسلام کو برسلز بم دھماکوں سے چند روز بعد گرفتار کر لیا گیا تھا، اسے 2015 میں پیرس میں ہونے والے بم دھماکوں اور مسلح حملوں کے لیے بھی فرانس میں گزشتہ سال نومبر میں مجرم قرار دیا گیا تھا، اس حملے میں 130 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

عبدالسلام 2015 کے حملوں کے بعد پیرس سے بیلجیم فرار ہو گیا تھا اور چار ماہ بعد اس نے ان بم دھماکوں میں ملوث ہونے سے انکار کر دیا تھا، تاہم برسلز کی عدالت نے اب اسے برسلز میں بھی قتل اور اقدام قتل کا مجرم قرار دیا ہے۔

محمد ابرینی نامی شخص کو بھی دونوں بم دھماکوں کا مجرم قرار دیا گیا ہے، اس کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے کی گئی تھی جب اس کا دھماکا خیز مواد پھٹ نہیں سکا تھا اور وہ زاوینٹیم ایئرپورٹ سے فرار ہو رہا تھا۔ وہ ’ٹوپی والے شخص‘ کے طور پر مشہور ہوا تھا، اور اس نے اعتراف جرم بھی کیا۔

دیگر جن 4 افراد کو دہشت گردانہ قتل کا مجرم پایا گیا، ان میں اسامہ عطار، اسامہ کریم، علی الحداد آصفی اور بلال المخوخی شامل ہیں، ان سب کو ممکنہ طور پر عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا، اسامہ عطار کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ شام میں ہلاک ہو چکا ہے۔ یاد رہے کہ مارچ 2016 میں بیلجیم کے دارالحکومت برسلز کے ہوائی اڈے اور میٹرو اسٹیشن پر ہونے والے حملوں میں میں 32 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔



from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/uWJZr5A

No comments