کام کرنے والی عورت شوہر سے بھاری معاوضے کی حقدار نہیں عدالتی فیصلہ
بنگلور: بھارتی عدالت نے کہا ہے کہ جب شادہ شدہ عورت کام کرنے کے قابل ہے تو وہ اپنے شوہر سے بھاری معاوضے کی حقدار نہیں ہو سکتی۔
جسٹس راجندر کی سربراہی میں بینچ نے طلاق یافتہ خاتون کی طرف سے دائر مجرمانہ نظرثانی کی درخواست پر غور کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا، کرناٹک ہائی کورٹ نے کے مطابق جب ایک شادی شدہ عورت کام کرنے کے قابل ہے، تو وہ اپنے شوہر سے بھاری معاوضے کی توقع نہیں کر سکتی۔
شوہر کے ساتھ تنازع کے باعث طلاق لینے والی خاتون درخواست گزار نے 3 لاکھ روپے معاوضہ اور 10000 روپے ماہانہ کے نان و نفقے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر سیشن کورٹ نے عور کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ماہانہ نان نفقے کو 10000 سے کم کر کے 5000 روپے اور معاوضے کو تین لاکھ سے کم کر کے دو لاکھ روپے کیا تھا۔
کرناٹک ہائی کورٹ کی جانب سے مذکورہ فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا گیا کہ شادی سے قبل جاب کی حامل خاتون کے لیے شادی کے بعد گھر بیٹھنے کی کوئی خاطر خواہ بنیاد نہیں۔
درخواست گزار نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ اسے دیا گیا معاوضہ بہت کم ہے اور وہ اپنی زندگی نہیں گزار سکے گی۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/S0zNcRy
No comments