بھارت میں یوم آزادی پر نچلی ذات کے ہندوؤں سے امتیازی سلوک کی بدترین مثال قائم
بھارت کے 15 اگست کو منائے جانے والے یوم آزادی پر نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف امتیازی سلوک کی بدترین مثال قائم کر دی گئی۔
مودی سرکار میں بھارت کا مکروہ چہرہ آئے دن دنیا کے سامنے اپنے مجرمانہ اقدامات کے باعث آشکار ہوتا رہتا ہے۔ جب سے بی جے پی کی حکومت بھارت میں قائم ہے تب سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں سمیت نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف متعصبانہ اقدامات میں اضافہ ہوگیا ہے اور ہر دن کوئی نہ کوئی نیا شرمناک اقدام نام نہاد جموری ملک کی قلعی کھول دیتا ہے۔
گزشتہ روز 15 اگست کو بھارت میں یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر بھی نچلی ذات کے ہندوؤں کے ساتھ وہ شرمناک رویہ اختیار کیا گیا اور امتیازی سلوک کی وہ مثال قائم کی جس نے ہر بھارتی کو شرمسار کر دیا۔
ریاست مدھیہ پردیش میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر دلت سرپنجھ کو پرچم کشائی کرنے سے روک دیا گیا اور بھرے مجمع میں انتہائی ہتک آمیز سلوک کیا گیا۔
اس حوالے سے سرپنجھ کا کہنا ہے ہمارے ساتھ بھارت میں مسلسل ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ اب ہمیں اپنے ملک کے پرچم کو ہاتھ لگانے کی بھی اجازت نہیں دی گئی اور سب کے سامنے ہمیں بے عزت کیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بھارت کے نام نہاد یوم آزادی پر دلت ہندوؤں سے یہ متعصبانہ رویہ رکھا گیا ہو۔
دو سال قبل مدھیہ پردیش کے چھترپور ضلع واقع دھامچی گاوں میں دلت سرپنچ اور ان کے خاندان کو بھارتی یوم آزادی پر پرچم لہرانے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دھامچی کے سرپنچ ہنو بسور پر گرام پنچایت کے سکریٹری سنیل تیواری نے اپنی غیرموجودگی میں پرچم لہرانے پر اس قدر برہم ہوئے کہ جتھے کے ساتھ نہتے خاندان پر حملہ کرکے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/pt9KkgE
No comments