ہر مال چائنا! چیٹ جی پی ٹی کا چینی ورژن بھی آگیا
چین نے گوشت سے لے کر چمڑے تک اور سبزی سے لے کر انڈوں تک اپنے ملک میں بنائی جانے والی ہر چیز عالمی مارکیٹ میں متعارف کروائی ہے اور اب باری ہے چیٹ جی پی ٹی کے چائنیز ورثن کی!
جی ہاں اب چینی ٹیک کمپنی بائیڈو نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کی حامل چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں اپنا ’ارین بوٹ‘ متعارف کروایا ہے۔ ٹیکنالوجی کے میدان میں مقابلہ کرنے اور ٹیک سیکٹر میں اپنے حریف کو مات دینے کے لیے چین نے چیٹ جی پی ٹی کا اپنا متبادل بنالیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے ارین بوٹ کی چین میں تیار کی جانے والی اپنی طرز کی پہلی ایپ ہے جو صرف ملک میں استعمال کی جاسکتی ہے، یعنی ابھی صرف چینی عوام ہی اسے استعمال کرپائیں گے، فی الحال یہ دوسرے ممالک کے لیے دستیاب نہیں ہے۔
چینی ٹیک کمپنی بائیڈو کا کہنا تھا کہ ’ارین بوٹ‘ 31 اگست سے عام افراد کے لیے مکمل طور پر دستیاب ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کی حریف ایپ سمجھی جانے والی چینی کمپنی ’ارین بوٹ‘ مزید اے آئی ایپس کا مجموعہ تیار کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ صارفین کو بہترین سہولت مہیا کی جاسکے، چیٹ بوٹ مارچ میں جاری کیا گیا تھا لیکن اس کی دستیابی محدود تھی۔
بائیڈو کے سی ای او رابن لی کا کہنا ہے کہ ہم اپنی ایپ کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ لوگ اس کے حوالے سے اچھا تاثر قائم کریں
چین کی اس نئی ایپ میں وہ تمام فیچر موجود ہیں، جو چیٹ جی پی ٹی میں ہیں، رواں ماہ شائع ہونے والی گائیڈ لائن میں بتایا گیا ہے کہ اس ایپ میں سوشلزم کی بنیادی اقدار پر عمل کرنا اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے جیسے عمل سے گریز کرنا ہوگا۔
تجرباتی طور پر ارین بوٹ نے آسانی سے غیر معمولی سوالات کا جواب دیا جیسے چین کا دارالحکومت کیا ہے؟ اور “کیا آپ کو کوئی شوق ہے؟ جیسے سوالات کا ایپ نے تسلی بخش جواب دیا۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/ctZFi06
No comments