شاہ سلمان نے شاہی فرمان جاری کردیا
سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے سعودی کابینہ کا اجلاس بلانے کی اجازت دے دی۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاض سے جاری شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ سعودی شاہ، ولی عہد یا ان کے نائبین کی غیر موجودگی میں کابینہ کی صدارت کابینہ کا سب سے بڑا رکن کرے گا۔
شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران جاری ہونے والے کابینہ کے فیصلوں پر چیئرمین کے دستخط ہوں گے۔
اس سے قبل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں لیبر قانون کے کچھ آرٹیکلز میں ترمیم کرنے اور فنڈ ریزنگ سسٹم کی منظوری دے دی گئی۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت اجلاس کو شاہ سلمان کی جانب سے ایرانی صدر کو بھیجے گئے پیغام اور سعودی ولی عہد سے فرانسیسی صدر کی جانب سے ٹیلی فونک رابطے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
سعودی وزیر مملکت، کابینہ کے رکن اور قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکر عصام بن سعد بن سعید کا کہنا تھا کہ سعودی کابینہ نے مختلف ملکوں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون اورجوائنٹ ورک پر بات چیت کی جو مملکت کی پوزیشن، اس کے علاقائی اور بین الاقوامی کردار کو بڑھانے، مشترکہ مفادات کی تکمیل، خطے اور اس سے باہر استحکام اور خوشحالی کی سپورٹ کے لیے ہے۔
مکہ مکرمہ میں ہونے والی اسلامی وزرائے اوقاف کی کانفرنس کے نتائج کو سراہا گیا جس کا مقصد اسلامی یکجہتی کو مضبوط بنانا، اعتدال پسندی کی وکالت کرنا اور مسلم دنیا کے خدشات کو دور کرکے اتحاد اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔
اجلاس میں بین الاقوامی پارٹنرز کے تعاون سے 100 ملکوں میں منصوبوں پر عملدرآمد کرنے پر شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی تعریف کی جو آفات اور بحران سے متاثرہ افراد کو انسانی امداد کی فراہمی اور مدد فراہم کرنے کیلیے مملکت کے عزم کا اظہار ہے۔
سعودی کمیونیکیشن، سپیس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن اور ڈیجیٹل تعاون تنظیم کے درمیان کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت کی منظوری دی گئی۔
سعودی عرب: اقامہ ہولڈرز ہوشیار
اجلاس میں سعودیہ اور برطانیہ کے درمیان جید ٹرانسپورٹیشن کے طریقوں اور ریلوے کے شعبے میں تعاون جبکہ سعودی پریس ایجنسی اور کویت نیوز ایجنسی کے درمیان تعاون اور خبروں کے تبادلے کے لیے مفاہمتی یادداشت کی بھی منظوری دی گئی۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/m9lH3ME
No comments