ٹرمپ کابینہ میں شامل شخصیات کی پاکستان سے متعلق کیا رائے ہے؟
امریکا کے حالیہ صدارتی انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ صدارت سنبھالنے سے قبل مختلف عہدوں پر اپنی اہم اور پسندیدہ شخصیات کو تعینات کرنا شروع کردیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کابینہ میں ایسی کئی شخصیات شامل ہیں جو ماضی میں جنوبی ایشیا خصوصاً پاکستان، بھارت اور مشرقِ وسطیٰ کے حوالے سے اپنے بیانات کے باعث میڈیا کی خبروں کا حصہ رہے ہیں۔
سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو
ان شخصیات میں سرفہرست مارکو روبیو ہیں جنہیں سیکریٹری خارجہ کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے، مارکو روبیو چین کے حوالے سے انتہائی سخت مؤقف رکھتے ہیں، وہ چین کو امریکا کا سب سے بڑا ترقی یافتہ مخالف سمجھتے ہیں۔
سینیٹر مارکو روبیو ماضی میں ٹرمپ کے مخالف رہے ہیں لیکن انہیں خارجہ پالیسی امور کا ایک ماہر سمجھا جاتا ہے۔
رواں برس جولائی میں سینیٹر مارکو روبیو اس وقت بھی خبروں میں آئے تھے جب انہوں نے امریکی سینیٹ میں انڈیا کی حمایت اور پاکستان کی مخالفت میں ایک بِل متعارف کروایا تھا، اس بِل میں کہا گیا تھا کہ انڈیا کیخلاف بڑھتی ہوئی جارحیت کو روکا جائے۔
قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز
فلوریڈا کے رُکنِ کانگریس مائیک والٹز کو قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے، وہ ایشیا پیسیفک میں چینی سرگرمیوں پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ امریکا کو خطے میں ممکنہ تنازع کیلئے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
مائیک والٹز پاکستان کے بھی شدید مخالف اور نقاد رہے ہیں، گزشتہ سال ایک بھارتی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے پاکستان کو اپنے نشانے پر رکھا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اور اس کے اداروں کو اس سے آگے بڑھنا ہوگا اور ہم دباؤ ڈالتے رہیں گے۔
ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس تُلسی گبارڈ
نومنتخب امریکی صدر نے سابق رُکن کانگریس تِلسی گبارڈ کو نیشنل انٹیلیجنس کا ڈائریکٹر نامزد کیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق ماضی میں تُلسی گبارڈ بھی پاکستان مخالف بیانات دیتی ہوئی نظر آئیں انہوں نے سال2017 میں پاکستان پر اُسامہ بن لادن کو پناہ دینے کا الزام بھی عائد کیا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے کانگریس میں پاکستان کیلئےے امریکی امداد بھی روکنے کی کوشش کی تھی۔
ڈائریکٹر سی آئی اے ون ریٹکلف
جون ریٹکلف کو بطور سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے، یہ پہلے دورِ صدارت میں نیشنل انٹیلیجنس کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ پاکستان چین اور ایران کے حوالے سے انتہائی سخت مؤقف رکھتے ہیں۔
سفیر برائے اقوام متحدہ الیز اسٹفنیک
نومنتخب امریکی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ نے الیز اسٹفنیک کو اقوام متحدہ میں اپنا سفیر نامزد کیا ہے، ان کے اسلام مخالف پاکستان مخالف اور چین سے متعلق اختلافی بیانات بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں، انہوں نے چین پر یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ وہ الیکشن میں مداخلت کررہا ہے۔
وزیر برائے حکومتی کارکردگی ایلون مسک
امریکہ کے نومنتخب صدر نے اپنی کابینہ میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلو مسک کو اپنی کابینہ میں اہم ذمہ داری سونپی ہے، ایلون مسک کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ سرکاری بیورو کریسی کو ٹھیک کرنے اور فضول اخراجات میں کمی جیسے اہم اقدامات کیلئے راہ ہموار کریں گے جو امریکا بچاؤ تحریک کیلئے ضروری ہے۔
ایلون مسک کی اہم ایرانی عہدیدار سے ملاقات
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایکس کے مالک ایلون مسک نے گزشتہ روز اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی سے ملاقات کی ہے، اس موقع پر دونوں شخصیات نے ایران کی کشیدگی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی مندوب نے ایلون مسک سے ایران پر لگی پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ تاہم نومنتخب صدر کے عملے نے اس ملاقات کے حوالے سے کسی قسم کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات کے بعد ایران کی جانب سے باقاعدہ ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں ایران کا کوئی کردار نہیں، یاد رہے کہ ٹرمپ پر حملے کے بعد بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے حملے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا گیا تھا۔
from ARY News Urdu- International- عالمی خبریں https://ift.tt/UTfa9y4
No comments