بی جے پی رہنما کا منتخب ہوتے ہی مسلم دشمن اقدام
اتر پردیش میں الیکشن جیتتے ہی بی جے پی رہنما نند کشور گوجر نے افسران کو متنبہ کیا ہے کہ علاقے میں ایک بھی گوشت کی دکان نہیں ہونی چاہیے۔
اترپردیش کے علاقے غازی آباد لونی سے دوبارہ منتخب ہونے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی نند کشور گوجر نے منتخب ہوتے ہی مسلم کش متعصبانہ حکم دے کر اپنی مسلم دشمنی کا اظہار کردیا ہے۔
کشور نے لونی کے افسروں کو متنبہ کیا ہے کہ علاقے میں ایک بھی گوشت کی دکان دکھائی نہیں دینی چاہیے، ان کے اس بیان سے وہاں کی اقلیت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نند کشور گوجر نے افسران کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ ’لونی کے افسران سمجھ لیں، انیہں ایک بھی گوشت کی دکان علاقے میں دکھائی نہیں دینی چاہیے، لونی میں صرف رام راج چاہیے اس لیے دودھ، گھی کھاؤ اور ونڈ بیٹھک کرو‘‘۔
نند کشور اس سے قبل بھی اپنے متنازع بیان کی وجہ سے شہ سرخیوں میں آچکے ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں انہوں نے لونی کے بہیتا حاجی پور گاؤں میں انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ جو لوگ علی کا نام لیتے ہیں انہیں پاکستان چلے جانا چاہیے۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے واضح لفظوں میں کہا تھا کہ ’’علی کا نام لینے والوں کو لونی چھوڑنا ہوگا، اس انتخاب کے بعد لونی میں مکمل رام راج ہوگا‘‘۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی مسلم دشمنی کا اظہار وقتاْ فوقتاْ ہوتا رہتا ہے کبھی مودی حکومت کے کسی اقدام سے تو کبھی خود مودی یا انکے رہنماؤں کے بیانات سے۔
بی جے پی حکومت کے اقدامات کیخلاف صرف عام مسلمان نہیں بلکہ خود بھارت میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد آواز اٹھاتے رہتے ہیں۔
گزشتہ دنوں بی جے پی حکومت کے مسلمانوں پر مظالم کیخلاف معروف شاعر منور رانا نے اترپردیش چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: بی جے پی حکومت کے مسلمانوں پر مظالم، معروف شاعر منور رانا کا نقل مکانی کا اعلان
عالمی شہرت یافتہ شاعر منور رانا نے اعلان کیا تھا کہ اگر یوگی ادتیہ اترپردیش کا دوبارہ وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تو وہ نقل مکانی کرلیں گے۔
from عالمی خبریں – ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/71m2pZf
No comments