Breaking News

زمین کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ صاف ہوا کیلیے باقی نہ بچا

اب یہ کوئی راز نہیں ہے کہ فضائی آلودگی دنیا کو درپیش ایک سنگین مسئلہ ہے اور یہ کس قدر سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے اس کا اندازہ بھی لگانا چیلنج بنتا جارہا ہے۔

فضائی آلودگی کی عالمی سطح پر ہونے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ زمین کا شاید ہی کوئی حصہ مضرصحت ہوا سے محفوظ ہو۔

بلومبرگ نے اس بارے میں لانسیٹ پلانیٹری ہیلتھ جرنل میں شائع ہونے والے مطالعات کے حوالے سے لکھا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ زمین کا تقریباً 100 فیصد حصہ ہوا میں موجود ذرات کی زد میں ہے جو پھیپھڑوں کے کینسر اور دل کی بیماری کا سبب بن سکتا ہے۔
اسی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زمین کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ صاف ہوا لینے کے قابل بچا ہے۔ دنیا کا تقریباً 99.82 فیصد زمینی رقبہ مضرصحت ہوا کی زد میں ہے۔

یہ اعداد و شمار آسٹریلیا اور چینی سائنسدانوں نے حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے تحقیق میں پایا کہ 2019 میں 70 فیصد سے زیادہ دن باریک ذرات کے ارتکاز سے بھرے ہوئے تھے جس کی پیمائش 15 مائیکرو گرام فی مکعب میٹر تھی جو کہ ڈبلیو ایچ او کی تجویز کردہ روزانہ کی حد ہے۔

جنوبی اور مشرقی ایشیا میں ہوا کا معیار خاص طور پر تشویش کا باعث ہے جہاں یہ ذرات حد سے متجاوز تھے۔

موناش یونیورسٹی میں ماحولیاتی تحفظ کے سینئر محقق اور پروفیسر یومنگ گو کے مطابق یہاں تک کہ مضر ذرات کی مختصر مدت تک نمائش بھی صحت کے اہم مسائل کا باعث بنتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی ہر سال 6.7 ملین افراد کی جان لے لیتی ہے تقریباً دو تہائی قبل از وقت اموات بھی ہوا میں پائے جانے والے مضر باریک ذرات کی وجہ سے ہوتی ہیں۔



from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/nZ1mJ7o

No comments