فاطمہ بشیر : وہ مظلوم خاتون جن کا گھر اسرائیلی حملے میں دو بار تباہ ہوا
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں اب تک بےشمار لوگ اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے، ان ہی میں ایک خاتون فاطمہ بشیر بھی ہیں۔
فاطمہ بشیر ایک بار نہیں بلکہ دو بار اسرائیلی فوج کی بربریت کا نشانہ بنیں، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایک بار پھر اپنا گھر تعمیر کریں گی۔
استقامت اور ہمت کی مثال فاطمہ بشیر غزہ کی وہ خاتون ہیں جو اسرائیلی فضائی حملے کی وجہ سے اپنا گھر دوبارہ گنوا بیٹھی ہیں۔
فاطمہ بشیر کے اہل خانہ کو فضائی حملے سے چند منٹ قابل وارننگ دی گئی تھی کہ اپنا گھر فوری طور پر خالی کریں اور اس وارننگ کا طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ حملے سے کچھ دیر پہلے چھوٹے پراجیکٹائل کے ذریعے گھر کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
یہ حربہ اسرائیلی فوج کے ذریعے شہریوں کو کسی آنے والے حملے سے آگاہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جس سے انہیں باہر بھاگنے کے لیے مناسب وقت مل جاتا ہے۔
اس سے کچھ سال پہلے 2014بھی اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ کے دیر البلاح علاقے میں فاطمہ بشیر کا گھر تباہ ہوچکا ہے، آج بھی اس گھر میں صرف ملبہ، ٹوٹا ہوا فرنیچر اور بکھری ہوئی گھریلو اشیاء رہ گئی ہیں۔
فاطمہ بشیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایک شور سنا ہمارے پڑوسی چیخ چیخ کر کہہ رہے تھے کہ گھر سے نکل جاؤ! جلدی گھر خالی کرو! تو ہم بھاگ کر گلی میں آگئے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ انہوں نے پہلے بھی ہمارے گھروں کو تباہ کیا اور ہم نے اسے دوبارہ تعمیر کیا اور اس بار بھی ہم اپنے گھر دوبارہ بنائیں گے۔”
اس کے علاوہ غزہ شہر میں 62 سالہ حازم محنا نے بتایا کہ ہمارا 55 افراد پر مشتمل خاندان جو پانچ منزلہ عمارت میں رہائش پذیر تھا اس کو بمباری سے تباہ کرنے سے پہلے باہر نکلنے کیلئے صرف چند منٹوں کا وقت دیا گیا تھا۔
حماس حکام کے مطابق غزہ کی پٹی پر منگل کو شروع ہونے والے اسرائیلی فضائیہ کے تازہ حملوں میں 15 رہائشی بلاکس کو تباہ کردیا گیا ہے جن میں 50 سے زائد اپارٹمنٹس ہیں۔ اس کے علاوہ 940 عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/rvqXBfa
No comments