پام آئل کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
پام آئل کی صنعت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ پام آئل کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے کیونکہ پیداواری ممالک میں ضرورت سے زیادہ بارشیں اس کی فصل کو شدید متاثر کررہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تیز بارشوں کی وجہ سے پام آئل کی پیداوار میں کمی اور طلب مضبوط ہونے سے اس کی قیمتوں میں اضافے کا قوی امکان پیدا ہوگیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پام آئل کی قیمتوں میں اس ماہ تقریباً 20فیصد اضافہ ہوا جو رواں سال مارچ سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
صنعت کاروں کو اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ روس اور یوکرین کی جاری جنگ سے دنیا میں پڑنے والے مہنگائی کے اثرات پام آئل کی قیمتوں پر بھی پڑیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ آئل کی بڑھتی ہوئی قیمتیں پہلے سے پریشان صارفین کے مالی بوجھ میں بھی مزید اضافہ کریں گی لیکن زیادہ برآمدات اور کم پیداوار پام آئل کے بڑے پروڈیوسرز انڈونیشیا اور ملائیشیا کے ذخائر کو گھٹانے اور اس قیمت کو اوپر لانے میں مدد دے گی۔
صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ماہ نومبر میں پام آئل کے دنیا کے سب سے بڑے درآمد کنندہ بھارت کو خام پام آئل کی کھیپ 976ڈالر فی ٹن کے حساب سے فراہم کی جارہی ہے جس میں دیگر اخراجات بھی شامل ہے۔
اس حوالے سے ایک بھارتی آئل ڈیلر کا کہنا ہے کہ اگر انڈونیشیا برآمدی محصولات کو بحال کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو پام آئل کی فی ٹن قیمت 11سو ڈالر سے بھی اوپر جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا میں پام آئل کی پیداوار نومبر کے مہینے سے کم ہونا شروع ہوجاتی ہے جو عالمی پیداوار کے80 فیصد سے زیادہ ہے۔
لیکن رواں سال پیداوار میں مزید کمی کی توقع ہے کیونکہ اس سال جنوب مشرقی ایشیاء میں موسلادھار اور شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
سیلاب اور شدید بارشوں کے باعث کھیتوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے لیے پام آئل کی فصل کاٹنا اور اس کو پروسیسنگ کے لیے فیکٹریوں میں منتقل کرنا مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔
.
from عالمی خبریں Archives - ARYNews.tv | Urdu - Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/rnPKIam
No comments